مجموعہ رسائل استاذالمناظرین مولانا احمد دین گھکڑوی رحمہ اللہ

تحرير:- ڈاکٹر شاه فيض الابرار صديق

ارادہ تو یہی تھا کہ اب مجموعہ فتاوی استاذ الاساتذہ حافظ محمد عبداللہ محدث غازی پوری رحمہ اللہ کا مطالعہ

کے نتیجے میں تعارف پیش کروں گا لیکن ہاتھ میں جو کتاب آئی تو ٹائٹل دیکھ کر پہلے گھکڑوی رحمہ اللہ کے رسائل کا مطالعہ پہلے کیا جائے سچ تو یہ ہے کہ میں اپنے ممدوح رحمہ اللہ کو جانتا ہی نہ تھا کبھی ذکر خیر نہ سنا تھا پہلی مرتبہ ذکر خیر فضیلۃ الشیخ استاذ عارف جاوید المحمدی حفظہ اللہ کی زبانی سنا تھا جس کا تذکرہ ایک الگ پوسٹ کا متقاضی ہے جب وہ جامعہ ابی بکر کچھ دن رکے تھے تو تفصیلی نشستیں ہوئی تھی ۔

گھکڑوی رحمہ اللہ کے تعارف کے لیے یہی کافی ہے کہ آپ کا لقب استاذ المناظرین اور آپ کی تحاریر پر تقریظات لکھنے والے حافظ محمد عبداللہ امرتسری رحمہ اللہ، مولانا محمد اسماعیل رحمہ اللہ، مولانا محمد حنیف رحمہ اللہ جیسے کبار کے اسماء شامل ہیں۔

ان مقالات میں جو امر اظہر من الشمس نظر آتا ہے وہ نصوص کا استحضار اور قوت استنباط اور سب سے بڑھ کر حاضر جوابی لاجواب ہے۔

مجموعہ رسائل گھکڑوی رحمہ اللہ بنیادی طور پر چھ حصوں پر مشتمل ہے

پہلا رسالہ : فضائل سید العالمین

کل 26 آیات سے فضیلت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر استشھاد کیا گیا ہے گو کہ مکمل قرآن ہی کان خلقہ القرآن ہے اور 15 احادیث سے استشھاد کیا گیا اس رسالہ کے آخر میں تقریبا دس سے زائد ایسے شبہات کا رد کیا گیا جو فضیلت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف کیے گئے

رحمۃ اللعالمین سلیمان منصورپوری رحمہ اللہ کے بعد دوسری تحریر جو فضائل رسالت پر پڑھی جو واقعتا پڑھنے کے لائق ہے

دوسرا رسالہ: سیرت سید العالمین صلی اللہ علیہ وسلم

یہ رسالہ درحقیقت الزامی جوابات پر مشتمل ہے جو کہ ایک ہندو اور پادری ملعونین کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات اقدس پر رکیک حملوں کے ردود پر مشتمل ہے سیرت طیبہ کے تقریبا 65 مختلف ایسے مقامات جو عمومی طور پر مستشرقین اور اعداء اسلام اپنی زہریلی تحاریر (جو عداوت اسلام پر مشتمل ہوتی ہیں) بطور اعتراض استعمال کرتے ہیں ، میں نے گھکڑوی رحمہ اللہ کو کبھی نہیں پڑھا تھا لیکن کل رات دوران مطالعہ یہ رسالہ پڑھا اور دل سے بے شمار دعائیں رحمہ اللہ کے لیے نکلی ، اللہ رحمہ اللہ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت ابدی عطا فرما کیونکہ ان کی زندگی دفاع رسالت سے تعبیر تھی۔ میں یہ ابتدائی صفحات سکین کر کے ساتھ لگاوں گا تو احباب کو اندازہ ہو گا۔

تیسرا رسالہ: نجات اسلام

یہ اسلام اور عیسائیت کے عقیدہ نجات پر مشتمل ہے

چوتھا رسالہ : برھان الحق بجواب میزان الحق

یہ رسالہ کلام اللہ کے حوالے سے عمومی شبہات کا ازالہ اور ردود پر مشتمل ہے اور اسی رسالہ کے دوسرے حصے میں بائبل کی خامیاں اور کمزوریاں بزبان بائبل بیان کی گئی ہیں

پانچواں اور چھٹا رسالہ حقیقی اہل سنت کا تاریخی پس منظر مختلف مناظرات پر مشتمل ہیں یہ کتاب بھی دار ابی الطیب گوجرنوالہ سے شائع ہوئی ہے میری دعا ہے کہ کاش کوئی صاحب خیر اس کتاب کو خرید کر پاکستان کے تمام مدارس و کالجز اور یونی ورسٹیز کی لائبریریز میں تقسیم کروا دے تو یہ ایک بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا بالخصوص ہالینڈ کے ملعون زمانہ اور خبیث زمانہ سیاست دان کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر رکیک حملوں کی وجہ سے پاکستان کا طول و عرض احتجاج سے گونج رہا ہے اس کتاب کی مدد سے یہ احتجاج عقیدہ رسالت پر علمی بنیاد اختیار کر لے گا ان شاء اللہ

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Open chat
1
Hi, how can I help you?