مجدد العصر والا جاہ نواب صدیق حسن خان رحمہ اللہ اپنے عہد کی عبقری شخصیت اور علم و عمل کے اعتبار سے نہایت بلند مقام پر فائز تھے۔ انھوں نے دعوت و تبلیغ، تصنیف و تالیف، تعلیم و تدریس اور دیگر ذرائع و اسالیب سے کئی تجدیدی کارنامے انجام دیے جن کے اثرات ہند و بیرون ہند میں دور دراز تک پہنچے اور خلقِ کثیر ان سے مستفید ہوئی۔
نواب صاحب مرحوم نے مختلف علوم و فنون میں دو صد سے زیادہ کتب لکھی ہیں جن میں متعدد کتابوں کا تعلق فقہ و اِفتا سے ہے اور یہ علمی ذخیرہ تینوں زبانوں: عربی، اردو اور فارسی میں مطبوع ہے۔ کتبِ فتاویٰ میں نواب صاحب مرحوم کے دو ضخیم مجموعے ہیں جو ڈیڑھ ہزار سے زائد صفحات پر پھیلے ہوئے فارسی زبان میں ہیں اور بیسیوں مسائل کی توضیح و تشریح پر مشتمل ہیں۔ زیر نظر طباعت میں یہی دو فارسی مجموعے اردو قالب میں پیش کیے گئے ہیں۔
۔ (1)ان فتاویٰ کا پہلا مجموعہ ’’ہدایۃ السائل إلیٰ أدلۃ المسائل‘‘ کے نام سے 546 صفحات پر مشتمل ہے جو 1292ھ میں مطبع شاہجہانی بھوپال سے طبع ہوا تھا۔ یہ مجموعہ 107 فتاویٰ پر مشتمل ہے جس میں عقائد و عبادات اور دیگر مسائل سے متعلق استفسارات کے جواب دیے گئے ہیں۔
۔ (2)دوسرا مجموعہ ’’دلیل الطالب علیٰ أرجح المطالب‘‘ ہے۔ یہ بھی فارسی زبان میں ہے اور 1002 صفحات پر مشتمل ہے۔ اس میں 180 سوالات کے جوابات ہیں اور آخر (181) میں خاتمہ کتاب کے اندر گناہوں کی بخشش کا ذریعہ بننے والے اعمال کا مفصل تذکرہ گیا ہے۔
یہ مجموعہ پہلی مرتبہ مطبع شاہجہانی بھوپال سے 1295ھ میں اشاعت پذیر ہوا تھا۔ اس کتاب کی ایک خوبی یہ ہے کہ مولف نے ہر سوال و جواب کو ایک مستقل نام دیا ہے، گویا ہر فتویٰ ایک علاحدہ رسالہ ہو۔ پھر یہ تمام نام بھی مسجع و مقفیٰ عبارات میں ہیں جو صاحبِ کتاب کی عربی زبان و ادب پر مہارت و لیاقت پر دلالت کناں ہیں۔ اسی وجہ سے بعض اہلِ علم نے ان تمام فتاویٰ کو مصنف کے مستقل رسائل شمار کیا ہے اور ان کی تالیفات کی تعداد تین صد سے بھی اوپر بتائی ہے۔
یہ اردو اڈیشن 5 جلدوں اور 3168 صفحات پر مشتمل ہے
Reviews
There are no reviews yet.